تولیدی صحت پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ہماری آمدنی کا بڑا حصہ کمزور اور بیمار ماوں اور بچوں کے علاج معالجے اور ادویات پر خرچ ہوتے ہیں۔
چترال (اشپاتانیوز ) آغاخان دیہی ترقیاتی پروگرام کے زیر انتظام ایس ایم کےپراجیکٹ کے تحت اے ایف سی ایڈوائزری کمیٹی کی ذمہ داریوں سےمتعلق دو روزہ ورکشاپ ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ۔ جس میں دروش ، ایون ، تریچ ، آرکاری، شغور ، کریم آباد، موڑکہو ،تورکہو ، لاسپور ، کوہ ،چرون ، کوشٹ ، مستوج ، لوٹ اویر اورگرم چشمہ کے ایل ایس اوز سے تعلق رکھنے والے اے ایف سی کمیٹی کے ممبران اورمنٹرز نے شرکت کی۔ ریجنل کوآرڈینیٹر ایس ایم کے پراجیکٹ اے کے آر ایس پی چترال شمیم اختر نے کہا ۔ کہ اس پراجیکٹ کے تحت 9سے 13سال ، 14سے 16 سال اور 17سے 19 سال کے بچوں کیلئے ایڈولینس فیملی سنٹرز قائم کئے گئےہیں ۔ جس میں میل اورفمیل بچوں کو علیحدہ علیحدہ تربیت فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سنٹرز کو تمام جد ید سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے ۔ جس میں بچے انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیمی سہولیات بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ کنسلٹنٹ ٹرینر ساجدہ شاہ نے سنٹر کی مزید افادیت بتاتےہوئےکہا ۔ کہ یہ سنٹر تولیدی صحت کے حوالے سےآگہی پھیلانے کیلئے بھی بہت مفید ثابت ہوگی ۔کیونکہ تولیدی صحت کے بغیر صحتمند خاندان تشکیل نہیں پا سکتا ۔ اوریہ تب ہی ممکن ہے۔ جب مائیں اورنومولودبچے صحتمند ہوں ۔اس لئے یہ ضروری ہے ۔ کہ جہاں ہم روزانہ کےتما م ضرورتوں کیلئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔وہاں دنیا میں آنے والے بچوں اور ان کی ماوں کی صحت کے بارےمیں بھی سوچیں ۔کیونکہ تولیدی صحت پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ہماری آمدنی کا بڑا حصہ کمزور اور بیمار ماوں اور بچوں کے علاج معالجے اور ادویات پر خرچ ہوتے ہیں۔ ایڈوائزیری کمیٹی کے ممبران نے سنٹرز کے قیام کو انتہائی سودمند قرار دیا ۔اور کہا ۔ کہ سنٹرز سے بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے ، تخلیقی سوچ کو فروغ دینے ،جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے مواقع مہیا کرنے ، اور انہیں منفی سرگرمیوں سے بچانے میں مدد ملے گی ۔ ورکشاپ میں اس حوالے سے گروپ ورک بھی کئے گئے ۔