-فرعون کہتا تھا کہ موسی حکومت کے خلاف بغاوت کر رہا ہے-  ہردی پھتی

تحریر : اکرم علی     ہردی پھتی 
آج کل سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر یہ بحث ہوتی رہتی ہے کہ فلاں کی حکومت صحیح ہے فلاں کی غلط ہے فلاں  مذہبی  رہنما صحیح بات کر رہا ہے فلاں غلط ۔ اور پاکستان     میں خاص کر یہ بحث بھی ہو رہی ہے کہ آرمڈ فورسز  کا کردار صحیح ہے یا نہیں ۔ جس زمانے میں جو کچھ ہو رہا ہو صحیح ہے یا غلط اس کا ادراک اس وقت کے زیادہ تر لوگوں کو نہیں ہوتا اور تاریخ ثابت کرتی ہے کہ کون صحیح تھا کون غلط ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ وقت پر صحیح فیصلہ نہیں کر پاتے اور غلط کی طرف کھڑے نظر آتے ہیں ۔ اس میں یہ پہچان کرنا بھی بڑی مشکل ہو تی ہے کہ کون صحیح ہے کون غلط ۔اس کا ایک آسان حل ہے آئے تاریخ سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔


چونکہ ہم مسلمان ہیں اس لیے ہم اسلامی تاریخ سے سبق لینے کی کوشش کریں گے ۔  نوح علیہ السلام   حق پر  اسکی غلط ۔ ابراہیم  علیہ السلام حق پر نمرود غلط ۔ موسیٰ علیہ السلام حق پر  فرعون غلط ۔ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم حق پر  ابو جھل غلط ۔  امام حسین علیہ السلام  حق پر یزید نا حق۔  ان تمام  ناحق جھوٹے لوگو ں  میں ،جنکو تاریخ نے جھوٹا اور ظالم ثابت کیا ، ایک چیز مشترک تھی وہ یہ کہ وہ ظالم تھے ، آور ان ظلموں کے لئے کو ئی  توجیہ پیش کرتے تھے

 
فرعون کہتا تھا کہ موسی حکومت کے خلاف بغاوت کر رہا ہے 
نمرود کہتا تھا ک ابراہیم بتوں کے خلاف بغاوت کر رہا ہے
ابو جھل کہتا تھا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سماج کے خلاف بغاوت کر رہا ہے 
یزید کہتا تھا کہ امام  حسین علیہ السلام ریاست کے خلاف بغاوت کر رہا ہے ۔ 


ان حقائق سے یہ بات واضح ہے کہ  جھوٹ  اپنے آپ کو منوانے کے لیے ظلم کا سہارا لیتا ہے  اور اس کی کوئی توجیہ پیش کرتا ہے۔
اور ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ان ادوار کے لوگ ظلم ہوتا ہوا  بھی دیکھ کر حق کا ساتھ۔ نہ دے سکے اور جہنم کی آگ کا ایندھن بن گئے ۔