پاکستان پاورٹی ایلیویئشن فنڈ(پی پی اے ایف) کی مالی معاونت سے ویلفیئرآرگنائزیشن تکل کے زیراہتمام دروش میں کمیونٹی بیسڈڈیزاسٹررسک مینجمنٹ کے موضوع پرایک روزہ تربیتی ورکشاپ کاانعقاد

چترال( اشپاتا نیوز )پاکستان پاورٹی ایلیویئشن فنڈ(پی پی اے ایف) کی مالی معاونت سے ویلفیئرآرگنائزیشن تکل کے زیراہتمام دروش میں کمیونٹی بیسڈڈیزاسٹررسک مینجمنٹ کے موضوع پرایک روزہ تربیتی ورکشاپ کاانعقاد کیاگیا۔ ورکشاپ کامقصدسرکاری اورکمیونٹی ریسورس پرسنزکوتربیت دیناتھاتاکہ وہ قدرتی آفات کے دوران موثراقدامات کرکےمقامی لوگوں کواس قابل بناسکیں کہ قدرتی آفات کے منفی اثرات کم سے کم ہوسکیں۔اس موقع پر ٹریننگ افیسرڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پی پی اے ایف پاکستان مبشریونس،مانیٹرنگ، ایلیویئشن،اکاونٹیبیلٹی اورلرننگ افیسرپاکستان پاورٹی ایلیویئشن فنڈانعام اللہ بڑیچ، پراجیکٹ کوآرڈینیٹرقادراحمد اوردوسروں نے کہاکہ اس پروگرام کامقصدمقاصد، اہداف، حاصل کردہ معلومات اور تجربات کو اسٹیک ہولڈرز تک پہنچانا اور ان کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔کسی بھی قدرتی آفات اور ناگہانی صورتحال سے نمٹنے اور نقصانات کا اندازہ لگانے کی تربیت دی جائے گی، جس سے جانی و مالی نقصان کم کرنا ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے لوگوں کو قدرتی آفات سے بچنے اور حفاظتی اقدامات کی تربیت دینا بہت ضروری ہے، اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی پی اے ایف لوئرچترال کے دویونین کونسل میں گذشتہ کئی مہینوں سے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تربیت کا آغاز کیا گیاہے۔ ورکشاپ میں قدرتی آفات کے دوران پیش آنے والے حالات کامقابلہ کرنے اورآفات کے اثرات کوکم کرنے کے حوالے سے عملی مشقیں بھی کی گئیں اورفرسٹ ایڈکے طریقہ کی عملی تربیت بھی فراہم کی گئی انہوں نے کہاکہ پیشگی اقدامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے آفات اور ناگہانی حادثات کے نقصانات کوکم سے کم کیا جا سکتا ہے۔ قدرتی آفات سے درپیش نقصانات کو بہتر حکمت عملی کے ساتھ کم کیاجائے۔ورکشاپ میں سرکاری ،غیرسرکاری اورسول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیرتعداد میں شرکت کی ۔ تقریب کے شرکاء اور سول سوسائٹی نے کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کے موضوع پرتربیتی ورکشاپ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تربیتی پروگرام آئندہ بھی جاری رہنے چاہئیں، مقامی اور علاقائی سطح پر کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنا معاشرے کے ہر فرد اور طبقے کی مشترکہ ذمہ داری بھی ہے۔ آخر میں شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔