بین الاقوامی کانفرنس برائے انڈیجینس قیادت میں تحقیق اور ترقی، کاٹھمنڈو نیپال میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر
ایشپاتا نیوز: کاٹھمنڈو، نیپال، یکم اکتوبر 2024 – دی انٹرنیشنل کانفرنس آن انڈیجینس لیڈ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، جس کا اہتمام سیپریڈ (سنٹر فار انڈیجینس پیپلز ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ) نیپال نے کیا تھا، 30 ستمبر 2024 کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ یہ ایونٹ 29 سے 30 ستمبر تک جاری رہا اور اس میں 16 ممالک سے انڈیجینس رہنماؤں، ماہرین تعلیم، کارکنان، محققین اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ تمام شرکاء اس بات پر متفق تھے کہ انڈیجینس قوموں کو درپیش عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنے اور اپنے آباواجداد کے علم اور عوامی مقامات کو بحال کرکے دنیا کو صحت مند بنانے کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
شرکاء نے ایک مشترکہ بیان تیار کیا، جس میں انڈیجینس علم کے کردار کو ماحولیات کے تحفظ، ثقافتی ورثے کی حفاظت، اور پائیدار ترقی کے لیے لازمی قرار دیا گیا۔ انڈیجینس قوموں کے حق خودارادیت کی توثیق کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تحقیق میں انڈیجینس نظریات کو مرکزیت دی جائے اور تحقیقاتی عمل میں ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ سیپریڈ نے اعلان کیا کہ ایک ہفتے میں حتمی مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا۔
کانفرنس میں انڈیجینس کمیونٹیز کو درپیش اہم مسائل جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، عالمگیریت، اور وسائل کی لوٹ مار کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ اس کے علاوہ، انڈیجینس خواتین، نوجوانوں، اور بزرگوں کی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور روایتی علم کی بقا میں اہم کردار کو بھی سراہا گیا۔
مشترکہ بیان میں حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور تعلیمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ انڈیجینس علم کو تسلیم کریں، انڈیجینس قیادت میں ہونے والے اقدامات کی حمایت کریں، اور انڈیجینس کمیونٹیز کے ساتھ شراکت داری میں جوابدہی کو یقینی بنائیں۔ شرکاء نے عالمی اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ انڈیجینس قیادت میں ترقیاتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے منصوبوں کے لیے وسائل اور فنڈز فراہم کیے جائیں۔ کانفرنس ایک مشترکہ وژن کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ انڈیجینس قوموں کے لیے ایک منصفانہ، مساوی اور پائیدار مستقبل کو یقینی بنایا جائے، جو ان کے آباؤ اجداد کی دانش اور استقامت پر مبنی ہو۔
یہ ایونٹ، جس میں 16 ممالک کے پروفیسرز اور انڈیجینس نمائندگان نے شرکت کی، انڈیجینس حقوق کی عالمی تحریک میں ایک اہم سنگ میل تھا۔ اس نے انڈیجینس قوموں کے مشترکہ عزم کو مزید مضبوط کیا کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کے مقامات کو دوبارہ حاصل کریں، اپنے علم پر دوبارہ کنٹرول حاصل کریں، اور اپنی کمیونٹیز اور دنیا کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو فعال طور پر تشکیل دیں۔
پاکستان سے انڈیجینس قوموں کی نمائندگی کرتے ہوئے، لوک رحمت نے انڈیجینس تعلیم اور ترقی پر ایک پریزنٹیشن دی۔ بطور انڈیجینس کمیونٹی ممبر، انہوں نے عالمی سطح پر انڈیجینس قوموں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر ایسی تعلیم اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر جو ان کے حقوق کا احترام کرے۔ انہوں نے سیپریڈ اور ڈاکٹر پاسنگ دولما شرپا کے انڈیجینس مسائل کو آگے بڑھانے کے لیے کیے گئے قابل ذکر کام کو تسلیم کیا۔